اسلام آباد (آن لائن) گزشتہ پانچ سال کے دوران پاکستان نے8 زرعی مصنوعات کی درآمد پر 48 کھرب90 ارب اور17 کروڑ روپے خرچ کئے جبکہ ان پانچ سالوں میں پاکستانی عوام 2 کھرب92 ارب 39 کروڑ روپے کی درآمد کی گئی چائے پی گئے۔ آن لائن کے پاس دستاویزات کے مطابق زرعی ملک ہونے کے باوجود گزشتہ پانچ سالوں کے دوران 4 کھرب 45 ارب 97 کروڑ روپے کی دالیں درآمد کی، پام آئل اور سویا بین آئل14 کھرب 66 ارب 41 کروڑ روپے کی درآمد کیا گیا ہے جبکہ اسی عرصہ کے دوران 4 کھرب، 67 ارب اور 20 کروڑ روپے کی کھادیں درآمد کی گئیں، سبزیوں اور جانوروں کے آئل 13 کھرب،45 ارب 99 کروڑ روپے سے زائد کی سبزیوں اور جانوروں کا آئل درآمد کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑہیں: سکھر: مال مفت دل بے رحم، سکھر میں جیالے کھانے پر ٹوٹ پڑے
پاکستان زرعی ملک ہونے کے باوجود پاکستان میں کپاس کی پیداوار میں مسلسل کمی واقع ہو رہی ہے اور رواں سال میں کپاس کی کاشت کا ٹارگٹ بھی پورا نہ ہو سکا۔زرعی ملک ہونے کے باوجود پاکستان نے 6 کھرب 89 ارب 33 کروڑ روپے کی خام کاٹن درآمد کی گئی جبکہ مصالہ جات کی مد میں ایک کھرب 18 ارب49 کروڑ روپے سے زائد کی درآمد کی گئی۔ پانچ سالوں میں زرعی مشین 74 ارب36 کروڑ روپے کی درآمد کی گئی۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران پاکستانی عوام 2 کھرب 92 ارب 39 کروڑ روپے کی درآمد کی گئی چائے پی گئے ہیں۔پاکستان نے کینیا سے سب سے زیادہ چائے درآمد کی۔دس بڑے ممالک میں گزشتہ2 سالوں کے دوران 14 ارب3کروڑ ڈالر کی زرعی مصنوعات درآمد کیں ہیں جن میں سے انڈونشیاء، برازیل، امریکہ، روس، ملائیشیاء، کینیڈا، کینیا، یوکرائن، چائینہ اور افغانستان شامل ہیں۔ 2020-21 میں سب سے زیادہ امپورٹ کی گئی جو کہ 5 کروڑ 64 لاکھ ڈالر ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
thank you for your interest. plz let us know how can we help you