سکھرڈویژن میں ہونے والے ٹرین حادثات کی اس وقت ریلوے کے 46 سے زائد افسران و اہلکاروں پرانکوائری چل رہی ہے
ٹریک کے ساٹھ فیصد خستہ حال ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے گذشتہ روز ڈویثرنل سپرنٹنڈنٹ پاکستان ریلوے سکھر شعیب عادل نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ ٹریک کی بحالی کے لیے دو ارب روپے کی پی سی ون تیارکرکے وزارت ریلوے کو بھیج دی گئی ہے جس کی منظوری کے ساتھ ہی ٹریک کی بحالی اور اس کو محفوظ بنانے کے لیے کام شروع کردیا جائے گا ان کا کہنا تھا کہ ریلوے کے سفرکومحفوظ بنانے کے لیے پاکستان ریلویزکی جانب سے ہرممکن اقدامات کیے جارہے ہیں
انہوں نے مختلف سوالات کے جوابات دیتے ہوئے بتایاکہ سکھرڈویژن میں ہونے والے ٹرین حادثات کی اس وقت ریلوے کے 46 سے زائد افسران و اہلکاروں پرانکوائری چل رہی ہے ان کو غفلت کامرتکب پائے جانے پرملازمت سے فارغ کردیا جائے گا ڈی ایس ریلوے نے اس موقع پربتایا کہ سکھر ڈویژن میں اس وقت چھ ہزار سے زائد افسران و ملازمین اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں تاہم عملے کی کمی ہے جسے دور کرنے کے لیے مراسلہ وزارت کو ارسال کردیا ہے ان کا کہنا تھا کہ بطور ڈی ایس تعیناتی کے بعد سے میری کوشش رہی ہے کہ اپنے ڈویژن میں ٹرین کے سفرکو محفوظ بنایا جائے اورمسافروں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جائیں اس کے لیے کئی اقدامات کیے جارہے ہیں اس موقع پرڈی سی او ریلوے حمید اللہ لاشاری، شاہد یوسفزئی و دیگربھی موجود تھے . .
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
thank you for your interest. plz let us know how can we help you