IBNURDU

عوامی ترجمان

تازہ ترین

جمعرات، 9 دسمبر، 2021

اسلام آباد: پیر مہر علی شاہ بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی میں سلور جوبلی تقریبات جوش و خروش کے ساتھ اختتام پذیر


اسلام آباد (رپورٹ خالدہ راجہ) پیر مہر علی شاہ بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی میں سلور جوبلی تقریبات جوش و خروش کے ساتھ اختتام پذیر ہو گئیں، طلباء کی جانب سے یونیورسٹی اور انڈسٹری کی طرف سے منعقدہ جاب فئیر کا اقدام احسن قرار، جہاں کئی طلباء کو ڈگری کی تکمیل سے قبل ہی ملازمت کی یقین دہانی کرا دی گئی۔ پیر مہر علی شاہ بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی میں 22 نومبر سے 25 سالہ تعلیمی کارکردگی مکمل ہونے پر یونیورسٹی میں تعلیمی، سماجی، مذہبی اور ثقافتی سرگرمیوہں پر مشتمل ٹیکنیکل سیمینارز، برڈ شو، فوڈ ایگریبیشن، مقابلہء قرات و نعت، تقریری مقابلہ جات، پوسٹر ایگزیبیشن، کتاب میلہ، جاب فئیر، آئی ٹی ایگزیبیشن، پھولوں کی نمائش، آرٹ اینڈ کرافٹ ایگزیبیشن، زرعی مشینری کی نمائش، ہیلتھ گالا اور مختلف کھیلوں ہفتہ بھر سلور جوبلی تقریبات انتہائی جوش و خروش سے منعقد ہوئیں جس میں ملک کی نامور شخصیات نے شرکت کی۔ 




سلور جوبلی کے موقع پر وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین، وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ سید فخر امام، وفاقی وزیر نارکوٹکس کنٹرول اعجاز احمد شاہ، مولانا طاہر محمود اشرفی، خصوصی نمائندہ برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی، صوبائی وزیرِ زراعت پنجاب سید حسین جہانیاں گردیزی' صدر پاکستان اکڈمی آف سائنسز پروفسرب ڈاکٹر خالد محمود خان (ستارہ امتارز)، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری، وزیر اعظم ٹاسک فورس برائے جیمز اینڈ جیولری کے چیئر مین انجینئر گل اصغر خان بگھور، سابق گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر عشرت حسین، سلطان احمد علی وزیر اعظم ریاست جونا گڑھ، ڈی جی اینٹی نارکوٹکس فورس میجر جنرل غلام شبیر ناریجو، چینی سفارت خانہ کے ایگریکلچر کمشنر ڈاکٹر گُووین لیانگ، سکررٹری جنرل ناسک ڈاکٹر شائستہ سہلج، ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہائر ایجوکیشن کمیشن، چئیرمین پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل، چئیرمین PCRWR، اراکین پارلیمنٹس، سفارتی عہدیداران، رجسٹرار پاکستان انجینئرنگ کونسل نے شرکت کی۔ 







یونیورسٹی کی طرف سے منعقد کی جانے والی سلور جوبلی کی تعلیمی، تحقیقی اور ثقافتی تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی و صوبائی وزراء اور دیگر مہمانانِ خصوصی نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی کو پہلے پچیس سالوں کا سفر قومی وقار اور انتہائی اعزاز سے مکمل کرنے پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر قمرالزمان، یونیورسٹی انتظامیہ، اساتذہ اور طلباء کو مبارکباد پیش کی۔ انھوں نے تعلیمی اداروں اور طلبہ کو ملکی خوشحالی اور ترقی کا ضامن قرار دیتے ہوئے طلباء کو انٹرپرینیورشپ کی طرف راغب ہونے کی تاکید بھی کی جس سے نہ صرف وہ اپنا مستقبل محفوظ بنا سکیں گے بلکہ دوسرے بے روزگار لوگوں کو روزگار کے مواقع بھی فراہم کر سکیں گے جو کہ پاکستان کا سنگین قومی مسئلہ ہے۔


خطاب کے دوران وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین نے کہا کہ انھیں بہت خوشی محسو س ہو رہی ہے کہ بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی نے اپنے پہلے پچیس سالوں کا سفر قومی وقار اور انتہائی اعزاز سے مکمل کیا ہے۔ انھوں نے تعلیمی اداروں اور طلبہ کو ملکی خوشحالی اور ترقی کا ضامن قرار دیا اور تاکید کی کہ ہمارے نوجوان طبقہ کو نوکریاں تلاش کرنے کے بجائے انٹرپرینیورشپ کی طرف جانا چاہیے جس سے نہ صرف وہ اپنا مستقبل محفوظ بنا سکیں گے بلکہ دوسرے لوگوں کو روزگار بھی فراہم کر سکیں گے۔ 


وفاقی وزیر نے کہا کہ کرونا کی وبا نے دنیا کے تمام نظام کو تبدیل کر کے رکھ دیا ہے اور اب دنیا کا بیشتر نظامِ زندگی روایتی طریقوں سے آن لائن نظام کی طرف منتقل ہو رہا ہے۔ لہذا یہ تعلیمی اداروں کے لیے ایک سنگین چیلنج ہے کہ وہ اپنے معیار کو برقرار رکھتے ہوئے اس تبدیلی کے نظام کا حصہ کیسے بنیں گے۔ وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ سید فخرامام نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ ایک اچھی کامیابی ہے کہ بارانی زرعی یونیورسٹی کا شمار پاکستان کی بہترین یونیورسٹیوں میں ہوتا ہے جبکہ یہ زراعت کے شعبے میں بھی انفرادی اور نمایاں حیثیت رکھتی ہے لیکن ابھی بھی کامیابی کا سفر بہت طویل ہے کیونکہ پاکستان دنیا کی بہترین یونیورسٹیوں کے مقابلے میں بہت پیچھے ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں اپنے کسانوں کی مانگ اور ضرورت کے مطابق اپنے زرعی شعبے مں جدید زرعی ٹیکنا لوجی کو متعارف کروانا ہو گا تاکہ زراعت کا شعبہ جدید بنیادوں پر پنپ سکے اور ملک ترقی کی راہ پر گامزان ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل روشن ہے اور زراعت کے شعبے میں برآمدات کو بڑھانے کی بہت صلاحیت موجود ہے جس میں ہمارے تعلیمی اداروں کو معیاری تحقیق اور تعلیم کے حوالے سے اپنے مصمم ارادے اور لگن کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔


دیگر مہمانان گرامی نےخطاب کے دوران اکیڈیمیا انڈسٹری تعلق کو فروغ دینے کی اہمیت کو اُجاگر کرتے ہوئے کہا کہ زرعی یونیورسٹیوں کو کسانوں اور انڈسٹری کی مانگ اور ضرورت کے مطابق زرعی شعبے میں تحقیق اور جدید زرعی ٹیکنالوجی کو متعارف کروانے کی ضرورت ہے جس سے نہ صرف زراعت کا شعبہ جدید بنیادوں پر پنپ سکے گا بلکہ ملک ترقی کی راہ پر گامزن بھی ہو سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ دنیاہر شعبے میں لاگتی اخراجات کو کم کرنے، انسانی وسائل کو کم سے کم بروئے کار لا کر آٹو میشن کی طرف منتقل ہورہی ہے۔ اس لیے پاکستانی زراعت کو بھی آٹو میشن کی طرف منتقل کرنا وقت کی اہم ضرورت بن چکا ہے جس سے ہم اس کو ایک منافع بخش شعبہ بنانے کے قابل ہو سکیں گے۔ انھوں نے سی پیک کے ذریعے پاکستانی زرعی مصنوعات کے لیے اپنے دروازے کھولنے اور وہاں کی کمپنیوں کو جدید زرعی ٹیکنالوجی فراہم کرنے کی چین کی کاوشوں کو بھی سراہا

شرکاء نے بارانی زرعی یونیورسٹی کو منشیات سے پاک یونیورسٹی ہونے اور اسلامی اقدار کو قائم رکھنے کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ دنیا میں اب روایتی جنگوں کا دور ختم ہو چکا ہے اور دشمن پاکستان کو تباہ کرنے کے لیے ہماری نوجوان نسل کومذہبی لحاظ سے کمزور کر کے نشہ جیسی لعنت کی طرف راغب کرنے کے لیے نت نئے طریقے استعمال کر رہا ہے لہٰذا یہ ہم سب کی اولین ذمہ داری ہے کہ ہم دشمن کے مذموم ہتھکنڈوں سے پاکستان کوبچائیں۔ انھوں نے طلباء کو اخوت، مساوات، انصاف اور باہمی احترام کے رشتوں کو فروغ دینے اور انھیں برقرار رکھنے کی اہمیت کو بھی اُجاگر کیا جن کے بغیر دنیا کا کوئی بھی معاشرہ قائم نہیں رہ سکتا۔

وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر قمرالزمان نے تقریبات میں شرکت کرنے والے تمام معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی شرکت اور قیمتی گفتگو نہ صرف طلباء کے لیے بلکہ تمام لوگوں کے لیے مفید ہے۔ انھوں نے مہمانوں کی طرف سے دی جانے والی تجاویز کا خیر مقدم کیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ یونیورسٹی ان تمام پہلوئوں پر عمل کرتے ہوئے ملک کی تعمیر و ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی۔ انھوں نے معاونین، یونیورسٹی انتظامیہ و فیکلٹی اور طلباء کا شکریہ ادا کیا جن کے بھرپور تعاون اور دلچسپی سے یونیورسٹی نے کامیابی سے سلور جوبلی تقریبات کا انعقاد کیا۔تقریبات کے اختتام پر طلبہ نے سلور جوبلی منانے کے لیے یونیورسٹی کے اس اقدام کو احسن قرار دیا جس میں انھیں نہ صرف اپنی صلاحیتوں کو سامنے لانے کا موقع ملا بلکہ اس سے انھیں کیرئیر بلڈنگ کے لیے بھی بہترین رہنمائی ملی۔ 

انھوں نے یونیورسٹی اور انڈسٹری کی طرف سے منعقد کیے جانے والے جاب فئیر کو سراہا جس سے انھیں نوکری کی تلاش کے لیے زیادہ مشقت نہیں اٹھانا پڑی۔ تقریب میں انڈسٹری کی طرف سے شامل شرکاء نے یونیورسٹی کی تقریبات کو مثالی قرار دیا جس میں نہ صرف طلباء کو سیکھنے کے مواقع میسر آئے بلکہ انڈسٹری بھی طلباء کی طرف سے دیئے جانے والے نئے اور مفید خیالات سے مستفید ہوئی۔۔۔۔۔۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

thank you for your interest. plz let us know how can we help you