گھوٹکی: سندھ حکومت کی جانب سے تعلیمی اداروں کی بندش کے فیصلے کے خلاف میرپور میں احتجاجی ریلی نکالی گئی
میرپور ماتھیلو (رپورٹر) سندھ حکومت کے تعلیمی اداروں کی بندش کے خلاف گھنٹہ گھر چوک سے بھٹائی چوک تک احتجاجی ریلی نکالی گئی، ریلی میں تعلیم کو تالے نا منظور کروانا بھگائو تعلیم بچائو کے نعرے سیاسی سماجی رہنماؤں کی جانب سے سے فلفور تعلیمی ادارے کھولنے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق میرپور ماتھیلو میں سندھ پرائیویٹ انسٹیٹیوشنز نیٹورک (اسپن)آپسما اور اے پی آئے کی کال پر سیاسی سماجی رہنماؤں کی جانب سے تعلیم کو تالے نا منظور کے عنوان سے ریلی نکالی گئی
میڈیا سے بات کرتے ہوئے محمد نواز چارن، عبدالغفار چاچڑ۔افتخار نائچ حافظ فاروق اسٹیپ فائونڈیشن کی چیئرپرسن میڈم شائستہ کھوسوایس ٹی پی رہنما علی نواز جلبانی ۔جی یو آئے رہنما مولانا محمد اسحاق لغاری، سکندر اوگائی، عطاحسین سومرو سمیت ٹیچر نے بڑے انگ میں شرکت کی انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت کورونا وائرس کا بھانہ بنا کر سندھ میں تعلیمی ادارے غیر معینہ مدت تک بند کردئیے ہیں جو کہ سندھ کے شاگردوں کے ساتھ زیادتی ہے جو کہ ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی اگر تعلیمی ادارے نہیں کھولے گئے تو احتجاجی تحریک چلائیں گے
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سال سندھ میں 232 دن میں سے صرف 22 دن اسکول کھولے گئے جس سے سندھ میں تعلیم پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں اور اسکول بند ہونے سے بیروزگاری میں اضافہ ہوا ہے اسٹیپ فائونڈیشن کی چیئرپرسن میڈم شائستہ کھوسو نے کہا کہ مسلسل تعلیمی نظام کی بندش سے تعلیمی ادارے اور طلباء کا مستقبل تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے، سندھ کےے بچوں کی تعلیم کو ایک سازش کے تحت تباہ کیا جا رہا ہے اورریلی میں شریک لوگوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کے سندھ کے تعلیمی ادارے جلد از جلد کھول کرسندھ کے عوام میں بیچینی ختم کی جائے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
thank you for your interest. plz let us know how can we help you