ڈیوڈ جولیس اور آرڈیم پیٹاپوٹین نے درجہ حرارت اور لمس کے لیے اعصابی سینسر پر اپنی دریافتوں پر کامیابی حاصل کی۔
دو امریکی سائنسدان اس سال نوبل انعام حاصل کرنے والے پہلے افراد ہیں۔ |
امریکی سائنسدان ڈیوڈ جولیس اور آرڈیم پیٹاپوٹین نے درجہ حرارت اور لمس کے لیے اعصابی رسیپٹرز پر دریافت کرنے پر فزیالوجی یا میڈیسن کا نوبل انعام جیت لیا ہے۔
نوبل کمیٹی کے سیکرٹری جنرل تھامس پرلمن نے اعلان کیا کہ ڈیوڈ جولیس اور ارڈیم پیٹاپوٹین کو پیر کو فزیالوجی یا میڈیسن کے شعبے میں یہ ایوارڈ دیا گیا ہے۔
کمیٹی نے فاتحین کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ، "اس سال کے نوبل انعام حاصل کرنے والوں کی بنیاد پر ہونے والی دریافتوں نے ہمیں یہ سمجھنے کی اجازت دی ہے کہ کس طرح گرمی، سردی اور میکانکی قوت اعصابی تحریکوں کو شروع کر سکتی ہے جو ہمیں دنیا کو سمجھنے اور اس کے مطابق ڈھالنے کی اجازت دیتی ہے۔"
"ہماری روزمرہ کی زندگی میں ہم ان احساسات کو معمولی سمجھتے ہیں، لیکن اعصابی تحریکیں کیسے شروع کی جاتی ہیں تاکہ درجہ حرارت اور دباؤ کو سمجھا جا سکے۔ یہ سوال اس سال کے نوبل انعام یافتہ افراد نے حل کر دیا ہے۔
ایرنفورس نے کہا کہ "یہ دراصل ایک ایسی چیز ہے جو ہماری بقا کے لیے بہت اہم ہے، اس لیے یہ ایک بہت اہم اور گہری دریافت ہے۔"
فزیالوجی یا میڈیسن کے شعبے میں پچھلے سال کا انعام تین سائنس دانوں کو ملا جنہوں نے جگر کو تباہ کرنے والا ہیپاٹائٹس سی وائرس دریافت کیا، یہ ایک ایسی پیشرفت ہے جس کی وجہ سے مہلک بیماری کا علاج ہوا اور خون کے بینکوں کے ذریعے اس لعنت کو پھیلنے سے روکنے کے لیے ٹیسٹ ہوئے۔
یہ بھی پڑہیں: واشنگٹن: شمالی امریکہ کے نیو میکسیکو میں قدیم تریں انسانی قدموں کے نشان دریافت۔۔۔
اس سال کورونا وائرس کے خلاف ویکسین تیار کرنے والوں کو بھی سرفہرست دعویدار سمجھا گیا۔
یہ با وقار ایوارڈ گولڈ میڈل اور 10 ملین سوئڈش کرونر ($14۔1) کے ساتھ آتا ہے۔ انعامی رقم انعام کے خالق، سوئڈش موجد الفریڈنوبل کی طرف سے چھوڑی گئی وصیت سے آتی ہے جو 1895 میں انتقال کرگئے تھے۔
فزکس، کیمسٹری، ادب، امن اور معاشیات کے شعبوں میں نمایاں کام کرنے والوں کو آنے والے ہفتے میں انعامات سے نوازا جائے گا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
thank you for your interest. plz let us know how can we help you