سکھر(رپورٹر) ایجوکیشن بورڈ کے ملازمین نے بقایاجات کی عدم ادائیگی پر احتجاجی تحریک شروع کردی، لاڑکانہ، کراچی، حیدرآباد اور میرپورخاص سمیت سکھر میں تعلیمی بورڈ کے ملازمین کا احتجاج، بقایاجات کی عدم ادائیگی پر انٹرمیڈیٹ امتحانات کے نتائج روکنے کا اعلان، مارک شیٹ اور دیگر سرٹیفیکیٹ لینے والے سینکڑوں طلبہ رل گئے
تفصیلات کے مطابق سندھ ایجوکیشن بورڈ کے ملازمین نے بقایاجات کی عدم ادائیگی پر احتجاجی تحریک شروع کردی اس سلسلے میں لاڑکانہ، کراچی، حیدرآباد اور میرپورخاص سمیت سکھر میں تعلیمی بورڈ کے ملازمین نے کام چھوڑ احتجاج کرتے ہوئے بقایاجات کی عدم ادائیگی پر انٹرمیڈیٹ امتحانات کے نتائج روکنے کابھی اعلان کیا جس کے باعث مارک شیٹ اور دیگر سرٹیفیکیٹ لینے والے سینکڑوں طلبہ رل گئے ہیں سکھر میں سندھ ایجوکیشن بورڈ کمیٹی کے زیر اہتمام تعلیمی بورڈ سکھر کے ملازمین نے کام چھوڑ احتجاج کرکے دفتر کے باہر سندھ حکومت کی جانب سے بقایات ادا نہ کرنے اور ملازمین کے حقوق غصب کرنے والے عمل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور مطالبات کے حصول کیلئے نعریبازی کی
مظاہرے کی قیادت تعلیمی بورڈ سکھر اور سندھ ایجوکیشن بورڈ کمیٹی کے رہنما عدالفتح مہر، ظفر اللہ لاشاری، غلام مرتضی، بچل پیرزادہ، غلام مصطفی پیرزادہ و دیگر کررہے تھے اس موقع پر مذکورہ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ملازمین سمیت سکھر بورڈ کے سوا ارب اور تمام بورڈز کی پانچ ارب سے زیادہ بقایاجات ہے سندھ حکومت نے ہمیں بچوں سے فیس لینے سے روکا تھا، تین سالوں سے بقایاجات ادا نہیں کئے گئے ہیں ادائیگی نہ ہونے کی وجہ سے ہمیں تنخواہیں بھی نہیں مل رہی ہیں جس کی وجہ سے ہم نے مجبورا مرحلہ وار احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے اور اس سلسلے میں ہم بقایاجات کی عدم ادائیگی پر پہلے مرحلے میں مکمل طور پر کام بند ہڑتال کی جائی گی اور دوسرے مرحلے میں نتائج روک کر امتحانات کا بائیکاٹ کیا جائے گا ملازمین نے بالا حکام سے مطالبہ کیا ہے تعلیمی بورڈ کے بقایا جات ادا کئے جائیں اور تعلیمی بورڈ کے ملازمین کے حقوق غصب کرنے کا سلسلہ بن کیا جائے بصورت دیگر ہمارا احتجاجی سلسلہ جاری رہے گا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
thank you for your interest. plz let us know how can we help you